سگریٹ کا دھواں درج ذیل زہروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ 1۔نکوٹین: سگریٹ کا مہلک ترین زہرایک عام سگریٹ میں 20 ملی گرام ہے۔ 2۔ کاربن مانوآکسائیڈ: سگریٹ کے دھوئیں میں ایک سے اڑھائی فیصد موٹروں سے خارج ہونے والے دھوئیں میں موجود جس سے سانس رکتا ہے اور موت واقع ہوتی ہے۔ 3: کاربنو جنیز: کینسر کا موجب۔ 4: بھاپ بن کر اڑ جانے والے تیزاب: فارک ایسڈ، الیٹک ایسڈ بینز واک ایسڈ یہ تمام مہلک زہروں کا درجہ رکھتے ہیں۔ 5۔ فینول اور الکحل: یہ ایک کاسٹک زہر ہے جو زندہ بافتوں کو جلادیتا ہے اور کھانسی کے شدید دورے ہوتے ہیں۔ 6۔ کریسول: فینول سے چار گنا زیادہ مہلک۔ 7۔ سایانائیڈ: چندقطرات سونگنے سے ایک دومنٹ میں موت واقع ہوجاتی ہے۔ 8۔ سنکھیا: کیڑے مارنے اور جنگلی جانوروں کو تلف کرنے کے کام آتا ہے جانور زمین کےاوپر تڑ پ تڑپ کر مرتا ہے۔ 9۔ امونیا: کیمیائی کھاد اور دھماکہ دار اشیاء بنانے میں استعمال ہوتی ہے‘ دم گھٹتا ہے‘ پھیپھڑوں کو جلا کر دائمی تکلیف کا موجب۔ 10۔ کولتار: پھیپھڑوں کی اندرونی جلد کو نقصان دیتی ہے۔ ایک سگریٹ پینے سےزندگی تقریباً اٹھارہ منٹ کم ہوجاتی ہے۔
(پرنسپل (ر) غلام قادر ہراج‘ جھنگ صدر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں